Haveli Ki Beti by Warda Zohaib
Online Urdu Novel Haveli Ki Beti written by Warda Zohaib Khoon Baha (Vani Based) and Haveli Based Urdu Novel Complete Pdf Posted on Novel Bank.
"مجھے خون بہا میں ظفر کی بہن چاہیے۔"
اچانک سے شاہ میر نے کہا تو مقابل کے گروہ سے ولید بلوچ تیش میں آکر کھڑا ہوگیا۔
حرام زادے تیری ہمت کیسے ہوئی میری منگیتر کا نام لینے کی؟
ولید بلوچ شاہ میر پر حملے کے لیے آگے بڑھا ہی تھا کہ سب نے اُسے روک لیا۔
ولید آرام سے بیٹھ جاؤ۔ ہم یہاں خیر کروانے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ تمہاری ایک غلطی پھر سے شر کو ہوا دے سکتی ہے۔
ولید کے چچا زاد بھائی ریان نے اُس کے کان میں سرگوشی کی۔
شاہ نواز ، تم اپنے لڑکوں کو آرام سے بیٹھنے کا کہو۔ ہم سب سرداروں کو لے کے آئے ہیں تاکہ تم دونوں گروہ میں صلح کی کوئی صورت نکل سکے۔ اگر تمہارے لڑکے ایسے ہی جذباتی ہونگے تو معاملہ بگڑ جائیگا۔
سردار نبیل احمد نے ظفر کے والد شاہ نواز بلوچ سے کہا۔
دوسری طرف شاہ میر چہرے پر سختی سجائے اطمینان سے بیٹھا تھا۔ وہ جانتا تھا کہ مقابل گروہ کے لیے اُن کی بہن بیٹی کا ذکر کرنا کیسے اُن کے تن بدن میں آگ لگانے کے مترادف تھا۔
شاہ نواز بلوچ تمہارے پاس دو ہی آپشن رکھ رہا ہوں میں۔۔۔ یاں تو ظفر کو میرے حوالے کر دو تاکہ میں اُسے گولیوں سے بھون دوں۔ یاں پھر اپنی بیٹی مجھے خون بہا میں دے دو۔ اس کے علاوہ کوئی اور صورت نہیں نکل سکتی۔ پیسے میں لونگا نہیں خون بہا میں۔ یاں بیٹا دو یاں بیٹی ۔۔۔ میری بات حرف آخر ہے۔
شاہ میر کہتا ہوا کھڑا ہوا۔ اُس کے ساتھ اس کے مسلح گارڈز اور اس کے کزنز سب کھڑے ہوگئے۔
تھوڑی دیر میں اُن کے پجارو اور ویگو گاڑیوں کے ٹائروں سے اُڑتی ہوئی دھول دکھائی دی۔
Or
إرسال تعليق
إرسال تعليق